22-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی -
کاش کچھ تو ذرا سوچتا آدمی،،
بن گیا ہے جو ایسے خدا آدمی۔ ۔
زیرِ خنجر جو سجدے میں تھا آدمی،،
اے خدا تجھ کو کیسا لگا آدمی۔ ۔ !
کیسے کیسے ہوا کیا سے کیا آدمی،،
بن گیا آدمی کا خدا آدمی۔ ۔
بکنے والے بڑے آدمی بن گئے،،
اور میں رہ گیا عام سا آدمی۔ ۔
اس لیے ہماری نہیں بن سکی،،
وہ فرشتہ ہوا، میں رہا آدمی۔ ۔
جس کے اندر کا آدمی ہی مر گیا،،
سوچتا ہوں وہ کیا رہ گیا آدمی۔ ۔
میں تو پہلے ہی تھا اِک گنہگار سا،،
پھر وہ نیک آدمی۔ ۔ ۔ پارسا آدمی۔ ۔
میرے اخلاص کو تم نے دھوکا دیا،،
یوں بھی کرتا ہے کوئی بھلا آدمی۔ ۔
میری تعریف اتنی نہیں کیجیے،،
ہوں فقط عام سا، آپ سا آدمی۔ ۔
تجھ سے بڑھ کے میں عزت بجا لاؤں گا،،
شاہین مجھے پہلے بن کے دکھا آدمی۔ ۔ ۔
”محمد وسیم شاہین“
नंदिता राय
23-Jul-2022 08:35 AM
👌👌
Reply